26 مارچ 2011
وقت اشاعت: 12:40
تاشقند
تاشقند
تاشقند ازبکستان کا دارالحکومت اور وسطی ایشیا کا سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ شہر ازبکستان کے شمال مشرق میں دریائے چرچق کے قریب واقع ہے۔ یہ سطح زمین سے قریباً 1475 سے 1575 فٹ تک بلند ہے۔ اس علاقے کو دریائے چرچق سے نکلنے والی بہت سی نہریں سیراب کرتی ہیں۔
یہ شہر تقریباً پہلی یا دوسری صدی قبل مسیح پرانا ہے اور اس کے بہت سے نام تاریخ میں دیکھنے کو ملتے ہیں مثلاًShashkent, Chachket, Dzhadzn اورBinkent ”تاشقند“ نام اسے تقریباً گیارھویں صدی میں دیا گیا جو ایک ازبک زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے”پتھر کا شہر“۔
1977ء میں یہاں ایک سب وے کا آغاز کیا گیا تھا۔
یہ ایک بہت اہم تجارتی مرکز ہے جہاں سے یورپ کے لیے قافلے روانہ ہوتے تھے، اس پر آٹھویں صدی میں عیسوی میں عربوں نے قبضہ کیا اور یہ مختلف اسلامی حکومتوں کا حصہ رہا پھر تیرھویں صدی عیسوی میں منگولوں نے اس پر قبضہ کیا اور پھر مختلف فرقوں کے زیر قبضہ رہا۔
جب1865ء میں روس نے اس پر قبضہ کیا تو یہ ایک قلعہ نما شہر تھا جس کی آبادی تقریباً سترہزار(70,000) تھی۔ 1917 میں روس نے یہاں سویت راج قائم کیا لیکن جب 1924ء میں قبضہ ختم ہوا تو پہلے ثمر قتد کو اور پھر1930ء میں تاشقند کو نئی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا گیا۔
آج تاشقند وسطی ایشیا کا ایک اہم معاشی اور زرعی مرکز ہے۔
کپاس یہاں کی بڑی فصل ہے اس کے علاوہ گندم، چاول، سبزیاں اور خربوزے بھی اُگائے جاتے ہیں۔
ریشم کے کیڑوں کی بھی پرورش کی جاتی ہے لیکن یہاں کی اہم فصل کپاس ہے جس کی مناسبت سے ٹیکسٹائل شعبہ میں تاشقند خاصا ترقی یافتہ ہے ۔ یہاں کی صنعتوں میں مشینری، کیمیکلز، تمباکو اور فرنیچرز بڑے پیمانے پر تیار کیا جاتا ہے۔