ماں: بیٹا! یہ کیا لکھ رہے ہو؟
بیٹا: سلیم کو خط لکھ رہا ہوں۔
ماں: مگر تم کو تو لکھنا نہیں آتا۔
بیٹا: تو کیا ہوا سلیم کو بھی پڑھنا نہیں آتا۔
Posted on May 14, 2014
ماں: بیٹا! یہ کیا لکھ رہے ہو؟
بیٹا: سلیم کو خط لکھ رہا ہوں۔
ماں: مگر تم کو تو لکھنا نہیں آتا۔
بیٹا: تو کیا ہوا سلیم کو بھی پڑھنا نہیں آتا۔
سماجی رابطہ