1 جون 2011
وقت اشاعت: 10:16
امریکا کا طالبان قیادت کو تقسیم کرنے کا منصوبہ
اے آر وائی - واشنگٹن : مغربی میڈیا نے انکشاف کیاہے کہ امریکا عسکریت پسندوں سے مذاکرات کرکے طالبان قیادت کو تقسیم کرنا چاہتاہے۔ ملاعمر کے قریبی ساتھی طیب آغا سے بات چیت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور جرمن اخبار دی اشپغل کے مطابق امریکا نے طالبان لیڈر ملا عمر کے قریبی ساتھی سے ملاقات میں طالبان سے مصالحت میں اہم پیش رفت کا دعویٰ کیاہے۔
منظر عام پر آنے والی خفیہ رپورٹ کے مطابق اگر امریکا طالبان قیادت کو تقسیم کرنے میں کامیاب ہوا تو طالبان کمزور ہوجائینگے۔ اور اپنی پیشگی شرط کہ امریکا افغانستان سے انخلا کی مقرر دے تو مذاکرات آگے بڑھینگے۔ ان کا موقف کمزور پڑ جائیگا۔
رپورٹ کے مطابق اوباما انتظامیہ کی اس حکمت عملی سے پاکستان اور افغانستان میں طالبان کی پوزیشن کمزور ہوجائیگی۔ اور افغان جنگ کے متعلق امریکی صدر براک اوباما کی حمایت میں بھی اضافہ ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں امریکا نے جرمنی ار قطر میں طالبان رہنما ملاعمر کے قریبی ساتھی طیب آغا سے متعدد بار مذاکرات کئے ہیں۔