28 فروری 2014
وقت اشاعت: 7:30
ایف بی آئی نے9/11 سے 8سال قبل اسامہ تک رسائی حاصل کرلی تھی
جیو نیوز - نیویارک…ایف بی آئی نے اسامہ بن لادن تک رسائی حاصل کرلی تھی ، امریکی میڈیا امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے القاعدہ میں اپنا ایجنٹ نائن الیون حملوں سے آٹھ سال پہلے ہی داخل کردیا تھا ، لیکن ایف بی آئی نے یہ بات نہ صرف امریکی حکومت سے بلکہ نائن الیون حملوں کی تحقیقاتی کمیٹیوں سے بھی چھپائے رکھی اور نائن الیون حملے بھی ہوکر رہے ، ایف بی آئی نے اسامہ بن لادن تک رسائی حاصل کرلی تھی ۔خفیہ ایجنٹ نے اسامہ بن لادن سے ملاقات بھی کی کرلی تھی لیکن نائن الیون حملے ہونے تھے اور ہوکر رہے۔ساری امریکی پلاننگ دھری کی دھری رہ گئی ، دنیا میں سب سے زیادہ ایجنسیوں کا نیٹ ورک منہ دیکھتا رہ گیا۔کیا ڈبل ایجنٹ امریکا کے ساتھ ہاتھ کرگیا یا امریکی ایجنسی نے اپنی حکومت کو ہاتھ دکھایا، اسامہ کی کہانی میں نیا موڑ سامنے آگیا ہے۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انیس سو ترانوے میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پرپہلے حملوں کے ماسٹرمائنڈ عمرعبدالرحمان کے گروپ سے دو دو لوگوں کو رضامند کرلیا کہ وہ اس کے لیے کام کریں ، ان میں سے ایک عمر عبدالرحمان کا ڈرائیور بھی تھا ، یہ ایجنٹ عمر عبدالرحمان کا اعتماد اورحوالہ لے کر اسامہ بن لادن تک پہنچ گیا۔اس ایجنٹ کو ایف بی آئی کے لیے کام کرنے پر رضا مند کرنے والا ایف بی آئی کا اہلکاربسیم یوسف تھا جو اپنی پلاننگ میں کامیاب بھی رہا ،لیکن نائن الیون کے بعد وہ خود ایف بی آئی کی نظر میں مشکوک ہوگیا اور دو سال قبل اس نے بھی ایف بی آئی کے خلاف کیس میں اعتراف کیا کہ تیارکردہ ایجنٹ نے دوسال کے اندر ہی القاعدہ کے امریکا اور باہر موجود نیٹ ورک کی انتہائی حساس معلومات فراہم کی تھیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سب ایف بی آئی کی اپنی پلاننگ کے تحت ہورہا تھا لیکن نہ صرف یہ کہ ایف بی آئی حملے روکنے میں ناکام رہی بلکہ اس نے حملوں کے بعد بھی اپنے ڈبل ایجنٹ کا معاملہ نائن الیون حملوں کی تحقیقاتی کمیٹیوں سے چھپائے رکھی ۔نائن الیون حملوں کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے پہلے ہی ایف بی آئی اور سی آئی اے پر سنجیدہ نوعیت کے الزامات لگارکھے ہیں کہ انہوں نے حملوں کی پلاننگ کا راز حاصل کرنے کے کم از کم دس یقینی مواقع ضائع کیے۔