9 مئی 2016
وقت اشاعت: 15:50
40 برس سے مقیم مسلمان امریکی استاد شام چھوڑنے کو تیار نہیں
جیو نیوز - دمشق........... شام کے دارالحکومت میں 40 برس سے مقیم امریکی ویبر تھامس کسی طور بھی وہاں سے کوچ کرنے کے لیے تیار نہیں۔ دمشق میں موجود یہ اکلوتے امریکی ایک اسکول میں انگریزی پڑھاتے ہیں۔
برطانوی اخبار "ٹائمز" کے مطابق ویبر کی رہائش گاہ کے قریب کبھی کبھار راکٹ اور میزائل بھی گرتے ہیں تاہم اس کے باوجود وہ وہیں رہنے پر مصر ہیں۔ویبر نے اخبار کو ٹیلیفونک انٹر ویو میں باور کرایا کہ انہیں کسی طور بھی دمشق چھوڑنے پر قائل نہیں کیا جا سکتا تاہم ان کی شامی بیوی بچوں کو لے کر شامی دارالحکومت سے کوچ کر چکی ہیں۔
ویبر کا کہنا ہے کہ مجھے شام چھوڑنے پر آمادہ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں اور شامی قوم دنیا کی بہترین اور خوبصورت ترین قوم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ روزانہ صبح بیدار ہونے کے بعد اپنی گاڑی کے نچلے حصے کی جانچ کرتے ہیں تاکہ دیکھ لیں کہ کسی نے گاڑی کے نیچے بم یا دھماکا خیز مواد تو نصب نہیں کر دیا ۔
تھامس ویبر نے 71 سال قبل امریکا کے شہر بفلو میں آنکھ کھولی اور 1975 میں شام پہنچے۔ وہ دمشق میں سیاسی امور میں حصہ نہیں لیتے تاہم داعش تنظیم کے بہت بڑے مخالف ہیں۔ یاد رہے کہ ویبر نے 40 سال قبل اسلام قبول کیا تھا۔ ان کے نزدیک شدت پسند تنظیم داعش دنیا میں منظرعام پر آنے والی کسی بھی اسلامی ریاست سے کوسوں دور ہے اور وہ مسلمانوں اور ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔