5 جون 2011
وقت اشاعت: 6:16
تیانامن اسکوئر میں مظاہرین پر تشدد کی 22 ویں برسی
وائس آف امریکہ - ہفتے کے روز چین کے دارالحکومت بیجنگ اور ہانگ کانگ میں تیانامن اسکوئر میں مظاہرین پر تشدد کی 22 ویں برسی کے موقع پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ تیانامن اسکوئر میں پرامن مظاہرین پر حکومتی تشدد کے نتیجے میں سینکڑوں اور بعض دعوؤں کے مطابق ہزاروں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
تیانامن کا افسوس ناک واقعہ چار جون 1989 ء کو اس وقت پیش آیا تھا جب چینی حکومت نے وسطی بیجنگ کے ایک معروف چوک میں احتجاج کے جمع ہونے والے مظاہرین کو طاقت کے ذریعے منتشر کرنے کے لیے ٹینک اور فوجی دستے روانہ کیے تھے۔مظاہرین وہاں کئی ہفتوں سے جمہوریت کے حق میں مظاہرے کررہے تھے۔
اس برسی کے موقع پر چین کے سرگرم کارکنوں، وکلاء ، مصنفین اور بلاگرز کے خلاف چینی حکومت کی پکڑدھکڑ کے خلاف بھی احتجاج کیا گیا۔
امریکی وزارت خارجہ نے تائیوان کی حکومت کے ساتھ ہم آواز ہوکر چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تیانامن اسکوئر کی پکڑ دھکڑ کے بعد جیل بھیجے جانے والے کارکنوں کو رہا کرے اور اس وقت جو افراد لاپتا ہوئے تھے، انہیں تلاش کرے، جب کہ چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ باب بند ہوچکاہے۔
چین میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے ہفتے کے روز کہا کہ چین کے سیکیورٹی عہدےدار وں نے اس ہفتے ایک سابقہ سرکاری اہل کار کو ایک نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ، جب کہ انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کے اطلاعاتی مرکز کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ چینی حکومت نے اعتدال پسند دانشور چن زمینگ اور کئی دوسرے افراد کو اپنے گھروں پر نظر بند کردیا ہے۔