بنگلہ دیش میں ہونے والے ایک اجلاس میں جنگلی حیات کے ماہرین نے کہا ہے کہ خطرے سے دوچار بنگال کے شیر کی نایاب نسل کو بچانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔
ان ماہرین کا تعلق بنگلہ دیش، بھارت اور برطانیہ سے ہے اور ان کا کہنا ہے کہ بنگال کے شیر کی نسل کے تحفظ کے لیے نئے طریقے استعمال کرنا ہوں گے جن میں کیمرہ ٹریپس کے علاوہ شیر کے فضلے سے جنیاتی نمونے جمع کرنا وغیرہ شامل ہے۔
ان ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بنگال کے شیروں کی آبادی کے رجحانات کو سمجھنے کے لیے درست اعداد و شمار کا ہونا بنیادی اہمیت کا حامل ہے لیکن پنجوں کے نشانات کی ٹریکنگ جیسے روایتی طریقوں سے یہ اعداد و شمار حاصل کرنا مشکل ہے کیونکہ مون سون کی بارشوں میں یہ نشانات غائب ہوسکتے ہیں۔
بنگال کے شیر کی نسل غیرقانونی شکاریوں کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے اور بنگلہ دیشی حکام کہتے ہیں کہ ان کے پاس اس مسئلے کے حل کے لیے وسائل کی کمی ہے۔
بنگال کے شیر کی نسل کو بچانے کی کوشش
Posted on May 03, 2012
سماجی رابطہ