چوہے ذہین ہوتے ہیں، یہ تو سبھی جانتے ہیں مگر امریکی محققین نے کہا ہے کہ تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ ننھی مخلوق دستیاب معلومات کے تجزیے کے بعد بہترین فیصلہ کرنے کے حوالے سے اتنے ہی لائق ہو سکتے ہیں جتنے انسان۔
ان امریکی سائنسدانوں کے مطابق اس نئی دریافت سے Autism یعنی خود محوری یا خوش خیالی کے مرض کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔ کیونکہ اب ذہن کے کام کرنے کے طریقہ کار کو مزید بہتر انداز میں سمجھا جا سکے گا کہ خوش خیالی کے مریضوں کا دماغ دیگر لوگوں کی طرح بعض عوامل کا درست طور پر تجزیہ کیوں نہیں کر سکتا۔
امریکہ کی کولڈ اسپرنگ ہاربر لیبارٹری کے سائنسدانوں نے اس تحقیق کے دوران چوہوں پر مختلف طرح کے ٹیسٹ کیے۔ ان ٹیسٹوں میں ان چوہوں کے سامنے آوازوں اور تصاویر پر مشتمل اشارے پیش کرنے کے بعد اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ کیسے یہ ننھے جانور ان معلومات کا تجزیہ کرتے ہوئے اسے کھانے کی شکل میں انعام حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اسی طرح کے ٹیسٹ انسانوں کو دے کر ان کے ردعمل کا بھی مشاہدہ کیا گیا۔ سائنسدانوں کے مطابق تجزیے سے معلوم ہوا کہ دونوں گروپوں نے شماریاتی زبان میں 'Statistically Optimal' فیصلے کیے۔ آسان زبان میں اسے بہترین ممکن طریقے سے فیصلہ سازی کہا جاتا ہے۔
اس تحقیق کی سربراہی کرنے والی نیورو سائنٹسٹ این چرچ لینڈ Anne Churchland کے مطابق: ’’انسانوں میں مختلف طرح کے حسیاتی محرکات کے معاملے میں تو Statistically Optimal امتزاج کا موجود ہونا پہلے سے ہی معلوم شدہ ہے۔ مگر اکثر لوگ دیگر جانوروں میں اس طرز عمل کی موجودگی کے حوالے سے شکوک و شبہات کے شکار رہے ہیں۔‘‘
طبی جریدے جرنل آف نیورو سائنسز میں 14 مارچ کو چھپنے والی اس تحقیق کی سربراہ این چرچ لینڈ مزید کہتی ہیں۔ ’’کترنے والے جانوروں میں اس ذہنی صلاحیت کا کھوج لگانے کے لیے ہماری تحقیق اولین درجہ رکھتی ہے۔‘‘
اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق نتائج سے اندازہ ہوتا ہے کہ ذہنی حوالے سے چوہوں میں بھی وہی ارتقائی عمل پایا جاتا ہے جو انسانوں کو مشکل فیصلہ سازی میں معاونت کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سے Autism کے مریضوں کے دماغ میں پائی جانے والی خرابیوں کو جاننے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
خود محوری یا Autism کے مریض عام طور پر یہ فیصلہ نہیں کر پاتے کہ انہیں کس حسیاتی محرک پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور کس کو نظر انداز کرنا چاہیے، جس سے ان کی زندگی شدید مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے۔
چرچ لینڈ کے مطابق چوہوں پر تجربات کے بعد حاصل ہونے والی معلومات کو بنیاد بنا کر ہم جان سکتے ہیں کہ کس طرح ذہن مختلف حسیات سے حاصل شدہ معلومات کو یکجا کرتا ہے۔ اس طرح ہم انسانوں میں ذہنی بیماریوں کے علاج کی طرف بہتر انداز سے پیش قدمی کر سکیں گے۔
چوہے فیصلہ سازی میں انسانوں کے ہم پلہ نئی تحقیق
Posted on Apr 18, 2012
سماجی رابطہ