12 جولائی 2012
وقت اشاعت: 12:21
ایپل مصنوعات کی خریداری پر پابندی کا فیصلہ
سان فرانسسکو میں حکام مقامی حکومتی ایجنسیوں کو ایپل کے نئے کمپیوٹرز خریدنے سے منع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس منصوبے کے پیچھے ایپل کمپنی کا وہ فیصلہ ہے جس کے تحت کمپنی ماحول دوست سرٹیفیکیشن سکیم سے نکل گئی ہے۔ ای پی ای اے ٹی یا الیکٹرونک پروڈکٹ انوائرمنٹ اسیسمنٹ ٹول ایک ایسی سکیم ہے جو ایسی مصنوعات کی نشاندہی کرتی ہے جو ماحول کے لیے کم خطرات پیدا کر سکتی ہیں۔
سان فرانسسکو کی مقامی حکومت نے ایپل کی مصنوعات پر سن دو ہزار دس میں پینتالیس ہزار پانچ سو اناسی ڈالر خرچ کیے جو کہ ایپل کی سالانہ پینسٹھ بلین سیل کا ایک بہت چھوٹا حصہ ہے۔
سی آئی او کے جریدہ کے مطابق اس پابندی کا مقصد ایپل کو نظر ثانی پر آمادہ کرنا ہے۔ مگر ایپل کے مطابق اس کا اس فیصلہ پر نظر ثانی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایپل کی ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی اپنی مصنوعات کے ماحول پر اثر کا خاص خیال رکھتی ہے اور ’ہماری سب مصنوعات توانائی کے باکفایت سٹینڈرڈ کے مطابق ہیں جن کو حکومتی حمایت حاصل ہے۔‘
ایک ویب سائٹ انفو ورلڈ پر شائع ہونے والے مضمون نے ایپل کے اس فیصلہ کو ایپل کی نئی میک بک پرو کے بنانے کے لیے استعمال ہونے والی تکنیکوں سے جوڑا ہے۔ایپل کی یہ میک بک پانچ اعشساریہ ایک میگا پکسل کے ڈسپلے کے ساتھ پیش کی گئی تھی۔
اس ڈسپلے کے ساتھ لیپ ٹاپ کی موٹائی کم کرنے کی وجہ سے ایپل نے اس لیپ ٹاپ کے پرزے علیحدہ کرنے کو مشکل بنا دیا ہے۔ بلکہ یہ کام ماہرین تک کے لیے مشکل ہو گا جس کی وجہ سے اس نئے کمپیوٹر کو ری سائیکل کرنا بھی مشکل ہو گا۔