تازہ ترین سرخیاں
 سائنس وٹیکنالوجی 
18 جون 2012
وقت اشاعت: 11:3

انٹرنیٹ کے ذریعے جعلی ادویات کی فروخت میں اضافہ

انٹرنیٹ کے ذریعے تجارت کے رجحان میں اضافے کے نتیجے میں دنیا بھر میں جعلی ادویات کی فروخت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات دوا سازی کی صنعت کے بین الاقوامی ماہرین کے حوالے سے بتائی گئی ہے۔ انٹرنیشنل فارما سیوٹیکل کمپنی فائزر کے ایشیا کے لیے اعلیٰ ترین سکیورٹی مشیر سکاٹ ڈیوس نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں جعلی ادویات کا جو غیر قانونی کاروبار کیا جا رہا ہے، اس کی مالیت 75 ارب امریکی ڈالر کے قریب بنتی ہے۔ انٹر نیٹ کی وجہ سے جعلی ادویات کی دستیابی میں دھماکہ خیز حد تک اضافہ ہوا ہے۔ سکاٹ ڈیوس نے منیلا میں صحت کے موضوع پر منعقدہ ایک فورم کے شرکاء کو بتایا کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے جعلی ادویات کی دستیابی میں دھماکہ خیز حد تک اضافہ ہوا ہے۔ عالمی سطح پر اس وقت جتنی بھی غیر قانونی اور جعلی ادویات بیچی جا رہی ہیں، ان کا 90 فیصد کے قریب حصہ کسی نہ کسی مرحلے میں انٹرنیٹ کے ذریعے بیچا جاتا ہے۔ جو ویب سائٹس ایسی جعلی مصنوعات بیچتی ہیں، ان کا کوئی حقیقی پتہ نہیں ہوتا۔ ایسی ویب سائٹس چلانے والے عناصر جعلی ادویات کی فروخت اور بین الاقوامی سپلائی کے لیے کسٹمز قوانین میں پائی جانے والی خامیوں یا رعایتوں کا غلط فائدہ اٹھاتے ہیں۔ عالمی ادارہء صحت کے مطابق گزشتہ برس سب سے زیادہ مقدار میں جعلی ادویات چین میں فروخت کی گئیں۔ اس کے بعد اردن، امریکا، اسرائیل اور کینیڈا کے نام آتے ہیں۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.