26 جون 2012
وقت اشاعت: 12:31
خلائی جہاز لیب سے جوڑنے کی کوشش کامیاب
چین نے اپنے شنزو 9 نامی خلائی جہاز کو خودکار نظام کی بجائے خلا بازوں کی مدد سے تیانگونگ خلائی تجربہ گاہ سے منسلک کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
یہ چین کی جانب سے اس قسم کی پہلی کوشش ہے۔ اس سے پہلے انیس سو ساٹھ کی دہائی میں امریکہ اور روس کامیابی سے غیر خودکار طریقے سے خلائی جہاز کو خلائی مرکز سے متصل کر چکے ہیں۔
چین کے سرکاری ٹی وی پر نشر کیے جانے والے مناظر میں چینی خلابازوں جنگ ہائیپنگ، لیو وانگ اور ملک کی پہلی خاتون خلا باز لیو یئنگ کو کامیابی سے یہ عمل مکمل کرتے دکھایا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لیو وانگ اس سارے عمل کی نگران تھیں جبکہ لیو یئنگ نے خلابازی سے متعلق تجربات سرانجام دیے۔
اے ایف پی کے مطابق اس کامیاب کوشش سے چین کو اس ساٹھ ٹن وزنی خلائی سٹیشن کی تعمیر میں مدد ملے گے جسے وہ سنہ دو ہزار بیس تک مکمل کرنا چاہتا ہے۔
خلائی جہاز کے تجربہ گاہ سے منسلک ہونے کا عمل خلائی مرکز کی تیاری میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
غیر خودکار طریقے سے خلائی جہاز کو خلائی سٹیشن سے متصل کرنے کی صلاحیت اس لیے حاصل کی جاتی ہے کہ اگر خودکار نظام کام کرنا چھوڑ دے تو اس صورت میں یہ عمل سرانجام دیا جا سکے۔
شینزو 9 خلائی جہاز رواں ماہ کی سولہ تاریخ کو خلا میں روانہ کیا گیا تھا اور اٹھارہ جون کو خودکار طریقے سے خلائی مرکز سے منسلک ہو گیا تھا۔
یہ مشن چین کے ایک گردش کرنے والے خلائی مرکز کی تیاری کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ چین کو ممکنہ طور پر امریکی اعتراضات کے بعد اس بین الاقوامی خلائی مرکز کے منصوبے کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا جس میں سولہ عالمی ممالک شامل ہیں۔