تازہ ترین سرخیاں
 کھیل 
5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:46

ْذوالقرنین حیدر کو ڈومیسٹک کرکٹ کے دوران بھی دھمکیاں ملتی رہیں

جنگ نیوز -
لاہور . . . . . پاکستان کے وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کے دوران بھی دھمکیوں اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ذوالقرنین حیدرنے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے یہ انکشاف کیا تھا کہ انہیں ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی دھمکیاں ملتی رہی ہیں ۔ غالباً یہ اس وقت کی بات ہے جب ذوالقرنین دو ہزار آٹھ دوہزار نو کے ڈومیسٹک سیزن میں نیشنل ون ڈے کپ میں لاہورایگلز کے کپتان تھے ۔24 مارچ2009 کو ایل سی سی اے گراونڈ پر سوئی گیس اور26 مارچ کو واپڈ ا کیخلاف گروپ ڈی کے میچزمیں اپنی ٹیم کے کپتان تھے، لیکن نیشنل بینک کی ٹیم کیخلاف میچ میں وہ ٹیم کے کپتان نہیں رہے اور قیادت احمد ڈارکو سونپ دی گئی ۔یہ وہی میچ ہے جس سے پہلے ذوالقرنین حیدرکو ٹیم میں مطلوبہ حکمت عملی اپنانے اور کھلاڑیوں کو شامل کرنے کیلئے دھمکیاں دی گئیں ۔ ذو القرنین حیدراس سے انکار کرتے ہیں،جس پر انہیں کپتانی سے ہٹا دیا جاتا ہے اور وہ کھلاڑی کی حیثیت سے میچ کھیلتے ہیں ۔ یہ میچ نیشنل بنک کیلئے بڑی اہمیت کا حامل تھا بہتررن ریٹ کی بنیاد پر بنک کی ٹیم ایونٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے ۔ اس میچ میں لاہور کی ایگلز کی ٹیم40.3 اوورز میں122 رنز پرآؤٹ ہو جاتی ہے ۔ذوالقرنین حیدر کوئی رن نہ بنا سکے۔ کامران اکمل کی قیادت میں کھیلنے والی بنک کی ٹیم صرف6.1 اوورز میں ہدف پورا کرتی ہے اور سیمی فائنل میں پہنچ جاتی ہے ۔ سلمان بٹ نے ناقابل شکست92 رنز کی اننگز25گیندوں پر16 چوکوں اور4 چھکوں کی مدد سے کھیلی ۔ایک اوردلچسپ بات اس میچ میں لاہور ایگلزکے عثمان سرور نامی بولراپنے کیرئیر کا پہلا اورآخری میچ کھیلتے ہیں جنہوں نے تین اوورز میں78رنز دیئے ۔ دو اوورز میں29رنز دینے والے محمد نوید کو تو تبدیل کر دیا جاتا ہے اور عثمان سرورکو تبدیل نہیں کیا گیا۔ اس میچ میں بنک کی جانب سے سلمان بٹ اورمحمد عامر بھی کھیلے جو ان دنوں معطلی کاشکار ہیں ۔ کامران اکمل آئی سی سی کی جانب سے کلیئرنس نہ ملنے ے باعث ٹیم کا حصہ نہیں ۔ وہاب ریاض سے اسکاٹ لینڈیارڈ تحقیقات کرچکی ہے اور عمر امین بھی ٹیم کا حصہ ہیں ۔ اس میچ کے نتیجے پرشکوک و شہبات کا اظہار کیا گیا ۔ پی سی بی نے تحقیقات کے بعد میچ کو کلیئر قرار دے دیا۔ کرکٹ کے حلقوں میں یہ بات گردش کر رہی ہیں کہ وکٹ کیپر کی پوزیشن خالی کرانے کیلئیذوالقرنین حیدر کو راستے سے صاف کرنے کیلئے دباو ڈالا گیا اور انہیں دھمکیاں بھی دیں گئیں تاکہ ماضی کی طرح ذوالقرنین ڈرجائیں اور وطن واپس چلے جائیں اورپھر بورڈ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے ان پر پابندی لگا دے اور من پسند وکٹ کیپر کو ٹیم شامل کر لیا جا ئے ، لیکن کسی کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہذو القرنین حیدر انگلینڈ جانے والا انتہائی حیران کن قدم اٹھا کر پاکستان کرکٹ کو مشکل میں ڈال دیں گے اور اب کئی کھلاڑیوں سمیت پاکستان کرکٹ کا مستقبل ذو القرنین حیدرکے انکشافات سے جڑا ہوا ہے ۔ اگر ذو القرنین حیدر کوتحفظ فراہم کیا جاتا ہے تو پھر وہ کھل کرسامنے آسکتے ہیں ۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.