5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:48
امریکا پاکستان میں ڈینیل پرل کیس پر گہری نظر رکھے ہوئے تھا، وکی لیکس
جنگ نیوز -
اسلام آباد…امریکی حکومت اپنے صحافی ڈینیل پرل کے قتل کی عدالتی کارروائی پر مسلسل نظر رکھے ہوئی تھی۔امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹر سن کے مراسلے کے مطابق عدالت کی جانب سے ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کی تاریخ مقررنہ کرنے کا مطلب تھا کہ کیس غیر معینہ مدت تک التوا کا شکار ہوگیاہے۔امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹر سن نے چودہ دسمبر دو ہزار نو کولکھے گئے مراسلے میں اپنی حکومت کوسندھ ہائی کورٹ میں عمر شیخ کی اپیل کی کارروائی پرپاکستانی موٴقف سے مطلع کیا۔جس کے مطابق قانونی مشیر اس بات پر متفق تھے کہ عمر شیخ سمیت دیگر ملزمان کی سزا ؤں میں کسی قسم کی تبدیلی کا امکان نہیں۔اس لئے یہ افراد غیرمعینہ مدت تک قید ہی رہیں گے اس کے علاوہ سزائے موت پانے والے عمر شیخ کو حیدرآباد جیل سے کراچی منتقل کرنے کا مقصدان کی رہائی نہیں تھا۔امریکی سفیرکے مطابق پاکستان کے قانونی مشیروں سمجھتے تھے کہ سزائے موت پانے کے بعد عمر شیخ کی اپیل منظور ہونے کا امکان بھی بہت کم رہ گیاتھا۔ امریکی پوسٹ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے سرگرم تھی کہ عمر شیخ کی قید اور سزا کے معاملے پرعمل کیاجائیگا۔امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے صحافی ڈینیل پرل کو جنوری دو ہزار دو میں کراچی میں اغواکے بعد قتل کردیا گیا تھا،جس کے الزام میں عمر سعید شیخ کواسی سال فروری میں گرفتار کیا گیا تھا اورپانچ ماہ کے اندر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔سندھ ہائی کورٹ میں ملزمان اور حکومت کی جانب سے اس فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر کی گئیں تھیں۔