5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:48
شعیب اخترکی فٹنس اچھی نہیں لیکن وہ محنت کررہا ہے، کپتان و کوچ
جنگ نیوز -
لاہور....پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ کمبی نیشن اچھا بن چکا ہے ۔وہ پر اعتماد ہیں اچھے نتائج سامنے آئیں گے اور وہ پاکستان ٹیم کو سیمی فائنل میں کھیلتا ہوا دیکھ رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوچ وقار یونس اور منیجر انتخاب عالم کے ساتھ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شاہد آفریدی نے کہا کہ کپتان نہ بننے تک انہوں نے دباؤ نہیں لیا بلکہ کرکٹ کوانجوائے کرتے رہے،ٹیم اکلوتی میری نہیں ہے،اب تک جتنے بھی فیصلے کئے مل جل کر کئے ۔ سابق کرکٹرز لوگوں کو بیوقوف بنانے سے پہلے ہوم ورک کر لیا کریں تو وہ ان کی پرفارمنس کو برا قرار نہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہٹیم کا مورال بہت ہائی ہے،ورلڈ کپ میں انشا اللہ مثبت نتیجہ دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنید خان پر تھوڑی محنت ہو گی تو وہ بہت اچھا بولر بن جائیگا،وہ ورلڈکپ میں سرپرائز دے سکتا ہے ۔ پاکستان اگر ورلڈ کپ جیتتا ہے تو اس سے پاکستان کرکٹ کو فروغ ملے گا ،کرکٹ ہی وہ چیز ہے جس نے پوری قوم کو یکجا کیا ہوا ہے۔ایک سوال انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں کسی ایک ٹیم کو فیورٹ کہنا مشکل ہے،تاہم سری لنکا، بھارت اور جنوبی افریقا اچھا کھیل رہے ہیں۔سری لنکا میں بولرز کو وکٹ سے مدد ملتی ہے،ہر لحاظ سے پاکستان کرکٹ ٹیم بیلنس ہے،پچھلے سال ٹیم نے بہت بہتر کرکٹ کھیلی ہے۔ ان کے مطابق اب تجربات کا وقت نہیں ہے،اسی کمبی نیشن سے کھیلیں گے۔کوچ وقار یونس نے کہا کہ ورلڈ کپ میں برصغیر کی ٹیموں کوفائدہ ہو گا،ان کی خواہش ہے پاکستان کامیابی حاصل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ شعیب اختر کی فٹنس غیر معمولی نہیں ہے لیکن وہ تجربہ کار ہیں اوران کی دہشت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیم پاکستان کی ہے ۔ سہیل تنویرسمیت ان کا کسی سے کوئی اختلاف نہیں وہ انجری سے چھٹکارا نہیں پا سکا اس لیے ڈراپ ہوا،میگاایونٹ میں کسی انفٹ کھلاڑی کو نہیں لے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاس میچ کا فیصلہ نہیں کرتا،کنڈیشنز کااستعمال اہم ہوتا ہے،ٹاس اہم نہیں کھیلنا زیادہ اہم ہوتا ہے،جس طرح مومنٹم بنا ہوا ہے،اس میں پوری امید ہے،پوری محنت کرینگے،کامیاب کرنیوالے ذات اللہ کی ہے،تنازعات کی وجہ سے کھیل میں بہت پیچھے چلے گئے ہیں،بہت بڑے ٹورنامنٹ کے لیے جا رہے ہیں ،اس موقع پر کوئی اور تنازع نہیں اٹھانا چاہیئے،قومی ٹیم کو نیک خواہشات اور دعاؤوں کے ساتھ رخصت کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ورلڈکپ کے میچز کے دوران فیلڈنگ بہتر بنانے پر زیادہ کام کرینگے،بیٹنگ اور بولنگ میں ٹیم کا کامبی نیشن اچھا ہے۔ایک سوال کے جواب میں کوچ کا کہنا تھا کہ کھیل کی ترقی کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کا پاکستان میں واپس آنا ضروری ہے، نیوزی لینڈ کی ٹیم کمزور نہیں تھی، اسی جذبے سے ورلڈ کپ میں کھیلا تو کامیابی یقینی ہے۔منیجر انتخاب عالم نے کہا کہ بھارت اور سری لنکا کھیلنے کیلئے آسان جگہ نہیں ، کوشش ہو گی کہ ڈسپلن کی کوئی خلاف ورزی نہ ہو ۔ ٹیم مینجمنٹ کے اراکین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ سے پاکستان ٹیم کئی ایک تنازعات کا شکار رہی ہے، اس کے باوجود ٹیم نے عمدہ پرفارم کیا ہے ، جیتنے کی گارنٹی تو نہیں لیکن ورلڈ کپ میں بھی مایوس نہیں کریں گے۔