5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:48
امریکا نے 2008میں تیل کے بحران پر سعودی عرب سے باز پرُس کی، وکی لیکس
جنگ نیوز -
واشنگٹن...امریکا نے دو ہزار آٹھ میں تیل کے بحران اور قیمتوں میں ریکارڈ اضافے پر سعودی عرب سے باز پرُس کی تھی ۔ سعودی قیادت نے اگرچہ تیل کی پیداوار طلب کے حساب سے بڑھانے پر اتفاق کیا تھا لیکن سیاسی سطح پر دباؤ تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا ۔تین جون دو ہزار آٹھ کو ریاض میں امریکی سفارتخانے کے ناظم الامورMICHAEL GFOELLER نے واشنگٹن کو مراسلہ لکھا جس میں بتایا گیا کہ سعودی وزیر تیل نعیمی نے خام تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے تین لاکھ بیرل یومیہ پیداوار بڑھانے کی پیشکش کی ۔ سعودی وزیر تیل نے یہ پیشکش صدر بش کے دورہ ریاض کے بعد کی ۔ اُس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں ایک سو اٹھائیس ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی تھیں ۔ امریکی ماہرین نے یومیہ پانچ لاکھ بیرل تیل پیدا کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم سعودی وزیر تیل نے واضح کیا کہ ان کا ملک طلب کے مطابق تیل کی پیداوار بڑھائے گا لیکن اس حوالے سے کسی بھی قسم کا سیاسی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا ۔