5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:48
حسنی مبارک کے استعفے پر عالمی برادری کاخیر مقدم
جنگ نیوز -
واشنگٹن . . . .. . . عالمی برادری نے مصری صدر حسنی مبارک کے استعفے کا خیرمقدم کرتے ہوئے فوج پر زور دیا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام کے لئے امریکی صدر بارک اوباما ایک بیان میں کہا کہ حسنی مبارک کا استعفی تبدیلی کے عمل کا اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے ۔ اب اقتدار کی منتقلی یقینی بنانا فوج کی ذمے داری ہے اور یہ عمل ایسا ہونا چاہئے جو مصری عوام کے لئے قابل اعتبار ہو ۔ صدر اوباما نے خبردار کیا کہ آنے والے دن مشکل بھی ہوسکتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ مصری عوام کی آواز سنی گئی ہے ۔ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی شعبے کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے مصری عوام کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے فوج پر زور دیا کہ مکمل جمہوری نظام کے لئے اقتدار کی تیز تر منتقلی یقینی بنائی جائے ۔ جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے کہا کہ حسنی مبارک کے استعفے سے تاریخی تبدیلی آئی ہے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مستقبل کی حکومت مشرق وسطیٰ میں امن برقرار رکھنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔ بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں حسنی مبارک کے استعفے اور فوج کی سپریم کونسل کی طرف سے اقتدار کی پرامن منتقلی کے وعدے کا خیر مقدم کیا ۔ ترکی کے وزیر خارجہ احمد داؤد اوگلو نے امید ظاہر کی کہ مبارک کا استعفی مصری عوام کے مطالبات پورے کرنے والے ایک نئے نظام کو جنم دے گا ۔ قطر کی حکومت نے بھی مصر میں حکومت کی تبدیلی کو جمہوریت ، اصلاحات بہتر زندگی کے لئے مثبت اور اہم قدم قرار دیا ۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حسنی مبارک کے استعفے کو مظاہرین کی عظیم فتح قرار دیا ۔