29 مئی 2011
وقت اشاعت: 5:59
لیبیا: مصراتہ میں فوج پسپا، بن جواد سے باغی بھاگنے پر مجبور
جنگ نیوز -
طرابلس . . . . . لیبیا میں سکیورٹی فورسز اورباغیوں کے درمیان ملک کے مشرقی علاقوں میں شدید لڑائی ہورہی ہے،مصراتہ میں مخالفین نے فوج کوپسپا کردیا۔بن جوادسے باغی بھاگنے پرمجبور ہوگئے۔اقوام متحدہ نے قذافی حکومت سے فوری مذاکرات کیلئے خصوصی ایلچی کاتقررکردیا۔لیبیا کے مشرقی شہروں میں صورتحال بد سے بدترین ہوتی جارہی ہے۔ قذافی کی حامی فوج فضائی حملوں کے ساتھ زمینی حملے بھی کررہی ہے۔مصراتہ میں فوج اورباغیوں میں گھمسان کی جنگ ہوئی جس میں متعدد افرادکی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔مخالفین نے سولہ فوجیوں کوقتل کرنے اورکئی کوگرفتارکرنے کادعویٰ کیا ہے،جہاں باغیوں نے فوج کوپسپا کردیا اورشہرپردوبارہ قبضہ کرلیا ہے۔بن جواد میں ہونے والی شدید لڑائی کے بعدباغی شہر چھوڑگئے ہیں اور وہاں فوج نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ اب فوج راس لانوف پرحملے کی تیاری کررہی ہے جس کی وجہ سے شہری شدید خوف کا شکارہیں اورنقل مکانی کررہے ہیں جبکہ باغیوں نے اسلحہ صحرائی علاقے میں منتقل کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے لیبیا کی حکومت سے فوری مشاورت کیلئے اردن کے سابق وزیرخارجہ عبداللہ الخاطب کوخصوصی ایلچی مقررکردیا ہے جوجلد طرابلس جائیں گے۔امریکی حکومت بھی لیبیا کی اس نئی صورت حال سے شدید دباؤ میں آگئی ہے ۔صدراوباما کاکہنا ہے کہ فوجی کارروائی سمیت تمام آپشن موجود ہیں۔ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکاکے دفاعی منصوبہ ساز لیبیا میں آپریشن کرنے کی تیاری کررہے ہیں،آپریشن کافیصلہ امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد متفقہ طورپرکرے گا۔