تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
29 مئی 2011
وقت اشاعت: 5:59

چیف جسٹس نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے بیان کانوٹس لے لیا

جنگ نیوز -
اسلام آباد…چیف جسٹس آف پاکستان نے خانانی اینڈ کالیا فارن ایکسچینج کمپنی کے مالکان کی طرف سے اپنی رہائی کے لیے بھاری رقم کے استعمال سے متعلق ڈی جی ایف آئی اے کے بیان کا نوٹس لے لیا ہے اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو معاملے کی تحقیقات سینئر جج سے کرانے کا حکم دیا ہے ۔سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق ڈی جی ایف آئی وسیم احمد نے اپنے بیان میں الزام لگایا تھا کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث خانانی اینڈ کالیا کمپنی کے مالکان نے اپنی رہائی کے لیے بھاری رقم استعمال کی جس پر چیف جسٹس پاکستان نے نوٹس لیا۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہا تھا کہ خانانی اینڈ کالیا کے خلاف کافی ثبوت ہونے کے باوجود انہیں رہائی مل گئی، گرفتاری کے دوران ان سے وی آئی پی برتاؤ کیا گیا اور ان کا زیادہ وقت اسپتال میں گزرا۔ جیل ڈاکٹرنے میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے بغیر خانانی اینڈ کالیا کمپنی مالکان کو اسپتال میں زیر علاج رکھا ۔ ڈی جی ایف آئی نے یہ بھی کہا تھا کہ خانانی اینڈ کالیا کمپنی کے مالکان نے منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے عدالت سے رہائی کے احکامات حاصل کرلیے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ یہ سنگین الزامات ہیں جو بظاہر کیس کا فیصلہ کرنے والے بینکنگ کورٹ کراچی کے پریذائیڈنگ افسر کے خلاف لگائے گئے۔ جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو معاملے کی تحقیقات کے لیے سینئر جج مقرر کرنے اور سات دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔چیف جسٹس نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات میرٹ پر کی جائے۔


متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.