29 مئی 2011
وقت اشاعت: 5:59
9/11 کو القاعدہ کے اہم رہنما مبینہ طور پرکراچی میں تھے، امریکی مراسلہ
جنگ نیوز -
کراچی … وکی لیکس نے القاعدہ رہنماؤں کے ٹھکانوں کے بارے میں نئے انکشافات کئے ہیں۔مراسلوں کے مطابق گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کوالقاعدہ کے اہم رہنما کراچی میں موجود تھے۔وکی لیکس کی جانب سے یورپی اور امریکی ذرائع ابلاغ کوفراہم کئے گئے خفیہ مراسلے گوانتاناموبے جیل میں قیدتقریبا سات سو اناسی افراد کے انٹیلی جنس تجزئیے پر ہے۔ امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ نے اسی بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق نائن الیون واقعے کے وقت القائدہ کے اہم ارکان مبینہ طورپرکراچی کے مختلف مقامات پر تھے۔انکشافات کے مطابق بارہ اکتوبر دو ہزار کو امریکی بحری جہاز یو ایس ایسCOLEپر حملے کا ماسٹر مائنڈ کراچی کے ایک اسپتال میں ٹانسلز کے آپریشن سے صحت یاب ہورہا تھا۔ دوسری جانب انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں دو ہزار دو کو ہونے والے بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کرنیوالا شخص حیاتیاتی ہتھیار بنانے کیلئے لیبارٹری آلات خرید رہاتھا۔امریکی اخبار کے مطابق گیارہ ستمبر کو کراچی کے ہی ایک محفوظ مقام پر القاعدہ کا ایک اور رہنمااپنے ساتھیوں کے ساتھ نیویارک اور واشنگٹن میں ہونیوالے واقعات ٹی وی پر دیکھ رہاتھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس شخص کے مطابق نائن الیون کی منصوبہ بندی اسی نے کی تھی۔مراسلے کے مطابق ایک دن بعد القاعدہ رہنماؤں کی اکثریت طویل جنگ کی منصوبہ بندی کے لئے افغانستان واپس چلی گئی۔