29 مئی 2011
وقت اشاعت: 6:0
کیاآپ جانتے ہیں!جس قلم سے بھٹو کی سزالکھی گئی اس کی بڑی قدر ہوئی؟
جنگ نیوز -
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے بھٹو ریفرنس کی سماعت کے دوران ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف اچھرہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ایف آئی آر کا ریکارڈ عدالت میں پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس نے بابر اعوان سے استفسار کیا ہے کہ کیا آپ جانتے ہیں جس قلم سے بھٹو صاحب کی سزا لکھی گئی، اس کی بڑی قدر ہوئی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا گیارہ رکنی لارجر بنچ بھٹو کیس کا دوبارہ جائزہ لینے کیلئے دائر صدارتی ریفرنس کی سماعت کر رہا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور لاہور کے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن نے عدالت کو بتایا کہا کہ ایف آئی آر کا ریکارڈ تلاش کیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جب شہادت ہی نہیں تھی تو مقدمہ کیسے زندہ ہوگیا۔ چیف جسٹس نے بابر اعوان کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ ججز کے تعصب کی بات کرتے ہیں تو ریکارڈ کیوں نہیں پیش کرتے،جب چوہدری ظہور الٰہی قتل ہوئے تو کیا اس حملے میں جسٹس مولوی مشتاق بھی زخمی ہوئے تھے،مگر بابر اعوان اس سوال کا جواب نہ دے سکے۔