29 مئی 2011
وقت اشاعت: 6:0
القاعدہ اپنا کرشماتی رہنما کے کھو جانے کے بعد بکھر جائیگی،امریکی تجزیہ کار
جنگ نیوز -
واشنگٹن…فارن ڈیسک…امریکی تجزیہ کارنے زور دیا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد امریکی قومی سلامتی کی حکمت عملی تبدیل ہونی چاہیے۔ القاعدہ اپنے کرشماتی رہنما کے کھو جانے کے بعد ٹوٹ یا بکھر جائیگی۔امریکی اخبار ’بوسٹن گلوب‘ میں لکھے گئے بین الاقوامی تعلقات کے ماہر ڈاکٹر اسٹیفن بڈل کے مضمون کے مطابق 2001 کے بعد امریکی قومی سلامتی کی پالیسی زیادہ تر اسامہ بن لادن اور القاعدہ کیخلاف جنگ کی بنیاد پر تھی۔ دفاعی بجٹ میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا۔ دو خود مختار ریاستوں پر جارحیت کی گئی اور ڈرون حملوں اور جاسوسی کے ذریعے دوسرے ممالک میں محدود مداخلت کی گئی اور یہ سب کچھ 11 ستمبر 2001 کو امریکاپر لادن کے حملے کے بعد ہوا۔ اسامہ بن لادن اب مر گیا۔اب سوال پید اہوتا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کی حکمت عملی اور پالیسی تبدیل کی جائے گی۔ایسا بتانا ابھی ممکن نہیں۔لیکن دو ممکنہ اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔مستقبل نزدیک میں کوئی ڈرامائی تبدیلی نہ کی جائے لیکن نیچے اثرات بہت زیادہ ہو سکتے ہیں۔امید نظر آتی ہے کہ القاعدہ اپنے کرشماتی رہنما کے کھو جانے کے بعد ٹوٹ یا بکھر جائیگی۔