29 مئی 2011
وقت اشاعت: 6:0
اسامہ کی موجودگی سے لاعلمی باعث شرمندگی ہے،آئی ایس آئی افسر
جنگ نیوز -
اسلام آباد… پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایک افسر نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی موجودگی اور اس سے ادارے کی لاعلمی باعث شرمندگی ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے آئی ایس آئی کے افسر نے بتایا کہ اسامہ بن لادن کی12 سالہ بیٹی پاکستانی حکام کی تحویل میں ہے، اس نے امریکیوں کو اپنے والد کو گولی مارتے دیکھا تھا ، کارروائی کے دور ان گھر میں17 سے 18 لوگ موجود تھے، امریکی ہیلی کاپٹر تباہ نہ ہوتا توامریکی کمانڈوز تمام افراد کو ساتھ لے جاتے ،جس مکان میں اسامہ بن لادن پناہ لیے ہوئے تھے انہیں اس کے بارے میں2003 سے پتہ تھا۔ آئی ایس آئی کے ایک افسر نے بتایا کہ 2003 میں جب یہ مکان زیرتعمیر تھا اس پر القاعدہ کے ایک اور رہنما ابو فراج اللبی کی تلاش میں چھاپہ مارا گیا تھا جو اس وقت کے سربراہ حکومت جنرل مشرف پر قاتلانہ حملے کے الزام میں مطلوب تھے تاہم بعد ازاں اس مکان کی نگرانی کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ۔ آئی ایس آئی کے ایک اہلکار نے صحافیوں کی بتایا کہ امریکی صرف اسامہ بن لادن کی لاش اور ایک دوسرے شخص کو جو شاید اسامہ بن لادن کے بیٹے تھے، زخمی حالت میں اپنے ساتھ لے گئے۔کارروائی کے دوران اس کمپاوٴنڈ میں متعدد بچے اور عورتیں موجود تھے جن کے ہاتھ باندھ دیے گئے تھے۔اس حملے میں جو افراد بچ گئے ان میں اسامہ بن لادن کی ایک بیوی، ایک بیٹی اور آٹھ سے نو بچے ، لڑکی کے علاوہ باقی بچے بظاہر اسامہ بن لادن کے نہیں ۔ حکام کے مطابق آئی ایس آئی نے اسامہ بن لادن کی بیوی سے بھی بات چیت کی ہے جنہوں نے ہوش میں آنے کے بعد بتایا کہ وہ یمنی نژاد ہیں اور وہ لوگ اس گھر میں کچھ ماہ پہلے ہی منتقل ہوئے تھے۔ آئی ایس آئی کے اہلکار نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ آپریشن سے ایک گھنٹہ پہلے پاکستانی فوجیوں نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے پڑوسیوں کو بتیاں بجھانے کیلئے کہا تھا۔