28 اگست 2011
وقت اشاعت: 20:45
ذوالفقار مرزا کے ایم کیو ایم ، رحمن ملک، امریکا اور برطانیہ پر سنگین الزامات
جنگ نیوز -
کراچی …سینئر صوبائی وزیر سندھ ذوالفقار مرزانے وزارت، پیپلز پارٹی کے عہدے اور اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔مستعفی ہونے کا اعلان ذوالفقار مرزا نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ذوالفقار مرزا اکیلے ہی پریس کلب پہنچے خود اپنا بریف کیس اٹھاکر لائے ، قرآن پاک سامنے رکھا ہواتھا۔ذوالفقار مرزا نے کہاکہ میری بد قسمتی یہ ہے کہ میرے جملوں کو اپنی خواہشات اور دوسرے کی خواہشات کے مطابق غلط رخ دیا جاتا ہے ، انھوں نے کہا کہ قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ ایک ایک لفظ کا ذمہ دار رہوں گا، صرف اور صرف سچ بولوں گا میڈیا اور اسمبلی کے سامنے جو کچھ کہا اپنے کہے ہوئے ہر لفظ کو غیرت مند انسان کی طرح قبول کرتا ہوں۔ایم کیو ایم کا ذکر کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا نے کہا کہ ان کی بلیک میلنگ کی وجہ سے میرا محکمہ تبدیل کیا گیا، میرے سینئر وزیر بننے پر بھی انہیں تکلیف شروع ہو گئی۔انھوں نے کہا کہ رحمن ملک کو میں نے کہا کہ تم اچھے انسان بن سکتے ہوں اگر تم آدھا جھوٹ بولنا چھوڑ دو،انھوں نے کہا کہ رحمان ملک پیدائشی جھوٹا ہے، رحمن ملک سیب کھا رہا ہو اور پوچھا جائے تو بولے گا کہ میں کیلا کھا رہا ہوں۔ ذوالفقار مرزا نے کہا کہ یہاں لوگ بیگناہ مارے جارہے ہیں مجھے پہلے اتنی ہمت نہیں تھی اس لیے سارے واقعات کا ذمہ دار خود کو سمجھتا ہوں،میں نے20 کلرز سکھر بھیجے پھانسی والے بھی شامل تھے،گورنر نے قاتلوں، جنسی زیادتی کرنے والوں کو واپس منتقل کرانے کی بات کی۔انھوں نے کہاکہ رحمان ملک مداری تھا، ہر جگہ جا کر روتا تھا،یہ صرف ایک پارٹی بھائی لوگوں کی بات کرتا تھا شاید اس کے کوئی مفادات ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں نے کمشنری نظام نافذ کرنے والے دن پندرہ دن کی مہلت امن کے لیے مانگی تھی،میں نے کہا کہ میرے ساتھ معاہدہ کر لیں اگر میں ناکام ہوں تو مجھے چوراہے پر پھانسی دے دیں۔ذوالفقار مرزا نے کہا کہ 15ہزار لوگ غائب ہونے کا رونا رویا جاتا ہے کسی نے وہ لسٹ دیکھی ہے۔انھوں نے کہا کہ میں نہیں مانتا کراچی حیدرآباد میں ایم کیو ایم کا مینڈیٹ ہے یہاں اسلحے کے زور کا مینڈیٹ ہے یہاں لوگوں کا مینڈیٹ چرایا جاتا ہے۔انھوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کو جو50 فیصد مینڈیٹ ملتا ہے ان میں سارے درندہ صفت نہیں،بہت سے معصوم لوگ بھی ایم کیو ایم میں ہیں، انھوں نے کہاکہ ولی بابر کا کیا قصور تھا، ایم کیو ایم نے اسے مارا،اس کا ایک قاتل لیاقت تھا،پانچ ملزمان کو پکڑا تھا، میں نے صدر، وزیر اعظم ، چیئرمین سینیٹ ، اسپیکر اسمبلی سے کہا کہ پاکستان کو نقصان ہواتو رحمان ملک سے ہوگا،سی پی ایل سی بی بی رانی کا تحفہ تھا۔انھوں نے الطاف حسین نے ٹونی بلیئر کو کہا کہ اس سے پہلے کہ آئی ایس آئی اور اسامہ پیداکرے اس پر پابندی لگادی جائے،ذوالفقار مرزانے کہا کہ کہا کہ آئی ایس آئی کی وجہ سے پاکستان قائم ہے۔انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے قاتلوں کو پولیس میں بھرتی کرایا ۔ اس لئے میں نے ایم کیو ایم والوں کو پولیس میں بھرتی نہیں کیا۔انھوں نے کہا کہ مجھ سے پہلے والے وزیر کے گھر کا خرچہ پورا کرنا آرٹلری تھانے کے ایس ایچ او کی ذمہ داری تھی،ان کو کوکین کی ضرورت پرٹی تھی تو تھانہ دو کلو کوکین ان کے گھر ہر مہینے پہنچاتا تھا میرے سے پہلے تھانے نیلام ہوتے تھے،میں متحدہ قومی موومنٹ کو اپ سب کو چیلنج کرتا ہوں بتائیں کہ میں نے اپنے دور میں کتنے تھانے فروخت کئے،انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے ذاتی تین کروڑ روپیہ پولیس افسران میں تقسیم کیا۔ذوالفقار مرزا نے کہا کہ ایک ملاقات میں جس میں پیر مظہر بھی شامل تھے۔الطاف حسین نے کہا کہ امریکا نے فیصلہ کرلیا ہے کہ پاکستان توڑناہے،میں اور میری پارٹی اس فیصلے میں شامل ہیں،پریس کانفرنس ختم کرتے ذوالفقار مرزا پریس کلب سے باہر نکلے تو باہر موجود ہزاروں افراد نے تالی بجاکران کا استقبال کیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عوام صدر آصف زرداری کے وفادار رہیں۔