29 اگست 2011
وقت اشاعت: 9:28
گھروں میں فطرے،زکوة کی رسیدیں دے کر بھتہ وصول کیاجاتا ہے،آئی جی سندھ
جنگ نیوز -
کراچی…آئی جی سندھ واجد علی درانی نے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ میں 20 ملزمان گرفتار ہوئے لیکن مدعیوں نے خوف کے باعث کسی کو شناخت نہیں کیا۔ واجد درانی نے عدالت کوتفصیلات بتا یا کہ 24جولائی سے 24 اگست تک 306 افراد قتل ہوئے اور 25 لاشیں ملیں۔جبکہ ان میں سے 17بوری بند لاشیں شامل ہیں۔ پولیس نے 332 مقدمات درج کئے۔ چیف جسٹس نے اس جواب پر پوچھا کہ آپ نے پتہ چلایا کہ ان لوگوں کو اغوا کے بعد کہاں رکھا گیا۔اور آپ کسی ایک مغوی کا بیان تو لیتے تاکہ پتہ چلتا اغوا کرنے والے کون ہیں۔ چیف جسٹس کے سوال پر آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ رہا کرائے گئے مغوی خوفزدہ ہیں اور بیان دینے کے قابل نہیں ہیں۔اپنی صفائی میں آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ 19 اگست کو 18 افراد اغوا ہوئے جنہیں چھاپوں کے بعد چھرایا گیا۔ ایک سوال پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں کن علاقوں سے اغوا کیا گیا۔ جس پر آئی جی سندھ واجد علی درانی نے بتایا کہ یہی بات ہے کہ میڈیاصرف کراچی کی رپورٹس دکھاتا ہے دوسری شہروں کی نہیں۔