29 اگست 2011
وقت اشاعت: 10:47
ڈرونز حملے کم نہ ہونے پر پاکستان کی سول، ملٹری قیادت میں مایوسی بڑھ گئی
جنگ نیوز -
واشنگٹن…فارن ڈیسک… پاکستان میں ڈرونز حملوں میں کمی نہ ہونے سے پاکستان کی سویلین اور ملٹری قیادت میں مایوسی بڑھ رہی ہے،پاکستان ڈرونز کی پروزاوں پر جغرافیائی طور پابندیا ں عائد کر سکتا ہے،سی آئی اے کے ڈرونز حملوں سے پاک امریکا تعلقات مزید کشید ہ ہوگئے۔امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق امریکی سی آئی القاعدہ پر ہلاکت خیز کاری ضرب لگا رہی ہے جس سے نیٹ ورک کمزور ہو رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ امریکی حکام کو خدشہ ہے کہ پاکستان میں ڈرونز حملوں کے خلاف عوامی مہم پاکستانی رہنماوٴں کے لیے سیاسی نقصان کا باعث بن رہی ہے جس کی وجہ سے وہ ان میں کمی چاہتے ہیں۔ایک پاکستانی دفاعی عہدیدار نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن ڈرونز حملے سے پہلے پاکستان کے ساتھ مشورہ نہیں کرتا۔ ان کے مطابق امریکا ہمیشہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہمیں اتحادیوں کی طرح عمل کرنا چاہیے ہمیشہ ہمیں لیکچر اور مطالبات پیش کرتا ہے لیکن ہمارے ساتھ امریکا اتحادیوں جیسا سلوک نہیں کرتا۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے خلاف پاکستان میں ڈرونز حملوں میں کمی نہ ہونے سے پاکستان کی سویلین اور ملٹری قیادت میں مایوسی بڑھ رہی ہے ۔اسلام آباد نے پاکستان کے مختلف بیسز سے سی آئی اے کو خفیہ طور پر ڈرونز آپریٹ کرنے کی اجازت دی ہے۔ ایجنسی کوپاکستان کی سرزمین کے بعض حصوں پر کام کرنے کی اجازت ہے بعض امریکی حکام کو ڈر ہے کہ پاکستان قبائلی علاقوں پر جاسوس طیاروں کی پرواز کے سی آئی اے کی اجازت سے انکار کر سکتا ہے یا پاکستان ڈرونز کی پروزاوں پر جغرافیائی طور پابندیا ں عائد کر سکتا ہے۔پاکستان نے امریکی حکام کوڈرونز حملوں کے پروگرام میں تبدیلی کے متعلق کچھ تجاویز دی ہیں۔ جنہیں امریکی حکام نے ماننے سے انکار کردیا ہے۔