15 ستمبر 2011
وقت اشاعت: 11:46
شامی صدر کے مستعفی ہونے سے دہشت گردی کو فروغ ملے گا، روس
جنگ نیوز -
ماسکو…جنگ نیوز…روس نے خبردار کیا ہے کہ اگر شامی صدر بشارالاسد کی حکومت مظاہروں کے دباؤ کے نتیجے میں ختم ہوئی تو اس سے دہشت گرد تنظیموں کو سر اٹھانے کا موقع ملے گا۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدے دار علیا روگاشیوف نے کہا ہے کہ ''اگر شامی حکومت اپنا اقتدار برقراررکھنے کے قابل نہیں رہتی تو اس بات کا بہت حد تک امکان ہے کہ راسخ العقیدہ سخت گیر اور دہشت گرد تنظیموں کے نمائندے مضبوط ہو جائیں گے۔ایک عرب ٹی وی کے مطابق روس کے برعکس یورپی یونین نے شامی صدر بشارالاسد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔روس عالمی برادری کی مخالفت کے باوجود ابھی تک بشارالاسد کی حکومت کی حمایت کررہا ہے جس کی وجہ سے اسے حکومت مخالف شامیوں کے بھی غیظ وغضب کا سامنا ہے۔روس امریکا اور مغرب کی شام کے خلاف عائد کردہ پابندیوں کی مخالفت کرچکا ہے اور وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی شام کے خلاف قرارداد کی مخالفت کررہا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ شام کے حکومت مخالف مظاہرین پر بھی برابر کا دباؤ ڈالا جانا چاہیے جو صدر بشارالاسد کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے انکار کرتے چلے آرہے ہیں۔روسی وزارت خارجہ کے محکمہ برائے نئے چیلنجز اور خطرات کے سربراہ علیا روگاشیوف نے شام کے علاوہ لیبیا کی صورت حال پر بھی اظہار خیال کیا ہے۔