20 ستمبر 2011
وقت اشاعت: 13:20
سانحہ سیالکوٹ:دوبھائیوں کے قتل کیس کی سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ
جنگ نیوز -
گوجرانوالہ... سانحہ سیالکوٹ کیس میں سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیاگیا ہے اور امکان ہے کہ آج یہ فیصلہ سنادیاجائیگا۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال رمضان میں سیالکوٹ میں دو حقیقی بھائیوں کو سرِعام قتل کرکے لاشیں چوک میں لٹکادی گئی تھیں۔15 اگست 2010 پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں بہیمانہ تشدد کی تاریخ لکھے جانے کا دن تھا،اُس روز شہر کے تھانہ صدر کے نواحی گاوں بٹر میں یہ المناک واقعہ سیکڑوں لوگوں کے سامنے ہوا، جہاں ہجوم نے وحشیانہ تشدد کرکے دو بھائیوں منیب اور مغیث کو قتل کردیا تھا،لوگ اُن پر لاٹھیوں سے اس طرح تشدد کر رہے تھے ،جیسے کسی جانور پر بھی نہیں کیا جاتا۔ مغیث 12 اور منیب 18 ضربیں لگنے سے ہلاک ہوا۔ ہجوم میں قانون نافذ کرنے والے بھی خاموش تماشائی بنے کھڑے تھے ، کسی نے تشدد کرنے والوں کا ہاتھ نہ روکا اور دونوں بھائی دم توڑ گئے۔ اہل علاقہ کا کہناہے، کہ سانحہ پولیس کی نااہلی کی بنا پر ہواواقعہ کی تھانہ صدر سیالکوٹ میں دو ایف آئی آردرج ہوئیں، ایک ایف آئی آر تو اُسی روز یعنی 15 اگست کو مقتولین منیب اور مغیث کی فائرنگ سے ایک شخص کے ہلاکت اور تین افراد کے زخمی ہونے اور ڈکیتی و قتل کی درج ہوئی، جبکہ دوسرا مقدمہ بر بریت اور تشدد کا 17 اگست کو میڈیا پر خبر یں چلنے کے بعددرج ہوا ،وہ بھی سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس لینے پر ،جس میں تماشا دیکھنے والی پولیس سمیت 28 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہوا، دہشت گردی ایکٹ اور دوہرے قتل کا۔ ڈی پی او سیالکوٹ وقار چوہان سمیت 10 پولیس اہلکار اور 18 دیہاتی گرفتار کئے گئے اورانہیں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔سرکاری وکلاء کا کہنا تھا کہ مقدمہ کا فیصلہ جلد ہوگا۔اس مقدمہ میں 3 نومبر 2010 کو ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی، مجموعی طور پر 44 گواہوں کی فہرست عدالت کو فراہم کی گئی ،جن میں سے 31 گواہوں کے بیانات قلمند کیے گئے۔