20 ستمبر 2011
وقت اشاعت: 19:10
مستونگ میں زائرین بس پر فائرنگ کھلی بربریت ہے،حامد موسوی
جنگ نیوز -
راولپنڈی…قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایران جانے والی زائرین کی بس پر فائرنگ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے درجنوں زائرین کی شہادتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ منگل کو طلبائے اسلامیہ کے عہدیداران سے خطاب میں سانحہ مستونگ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہادت ہماری میراث ہے ۔ سانحہ مستونگ سے ایک بار پھر حکومتی اقدامات کا پول کھل گیا ہے، وزیر داخلہ ایک طرف کالعدم تنظیموں کے بارے میں بیانات دیتے ہیں اور دوسری طرف انہی عناصر کو اپنے پہلو میں بٹھاتے ہیں ۔آقای موسوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اگر حکومت واقعی دہشت گردی پر قابو پانا چاہتی ہے تو انسداد دہشت گردی ایکٹ پر سختی کے ساتھ عملدرآمد کرے اور دہشت گرد مجرموں کی عدالتوں سے عدم ثبوت کی آڑ میں رہائی جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے قانونی کمزوریوں کو دور کرے اور دہشت گردوں کے خلاف گواہی دینے والوں کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا المناک واقعہ کھلی بربریت اور شیطانی قوتوں کی کارستانی ہے جو وطن عزیز میں مختلف عنوانات سے خو ن کی ہولی کھیل کر استعماری مفادات اور توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کراچی میں پولیس افسر کی رہائش گاہ اور نشتر آباد پشاور میں ہونے والا بم دھماکہ اور آج کوئٹہ کا سانحہ ملک میں جاری دہشت گردی کا تسلسل ہے ۔انہوں نے حکمرانوں و سیاستدانوں پرزور دیا کہ وہ اپنے جماعتی مفادات کو پیچھے دھکیل کر دہشت گردی کے قلع قمع اور قیام امن کو ہر شے پر ترجیح دیں ۔