5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:41
سپریم کورٹ میں ایل این جی کی مہنگے داموں درآمد کیس کی سماعت
http://www.jang.net/tp_db_agg/taza/12-30-1899_8682 -
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں ایل این جی گیس کی درآمد کاکنٹریکٹ مہنگے داموں دینے کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران اسپیشل سیکریٹری پیٹرولیم جی اے صابری نے عدالت کو بتایا کہ سوئی سدرن گیس نے 4 مئی 2009 کو وزیر پیٹرولیم کو خط لکھا تھا کہ ایل این جی کا قلیل مدتی کنٹریکٹ شیل کو دیا جائے? کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کر رہا ہے? وزارت پیٹرولیم کے اسپیشل سیکرٹری جی اے صابری نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ ایل این جی قلیل مدتی منصوبے میں جی ڈی ایف سوئس اور شیل اظہار دلچسپی میں شامل نہیں ہوئے تھے ? جی اے صابری نے عدالت کو بتایا کہ جنوری 2010 کو صبح 9 بجے فوجی ویٹول نے 2 ملین ٹن گیس کی پیش کش حوالے سے بذریعہ فیکس آگاہ کر دیا تھا جس میں قیمت کم کر دی گئی تھی ? فوجی ویٹول کو پیش کش کو ای سی سی کے اجلاس میں شامل نہیں کیا گیا تھا? عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا جن لوگوں نے اظہار دلچسپی میں حصہ لیا، ان کے ساتھ ہی مذاکرات ہو سکتے ہیں، کیا آپ نے فوجی ویٹول کو بتایا تھا کہ ان کی پیش کش کو شامل نہیں کیا گیا? عدالت کا استفسارپر جی اے صابری نے بتایا کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا? چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بولی میں شامل ہونے والوں کے علاوہ کسی اور سے مذاکرات کیسے کیے جاسکتے ہیں?