5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:41
اٹھارہویں ترمیم پر عمل نہ کرنا خطرناک ہوگا،سینیٹر رضا ربانی
http://www.jang.net/tp_db_agg/taza/12-30-1899_8686 -
کراچی…پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر میاں رضاربانی کا کہنا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم پر عمل نہ کرنا خطرناک ہوگا?انہوں نے کہاکہ آئینی اصلاحاتی کمیٹی کو ججز کی تقرری کا طریقہ کارطے کرنے کا اختیار تھالیکن کمیٹی نے ججوں کی رائے کو ہی فوقیت دی?یہ بات انہوں کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب میں کہی? میاں رضا ربانی نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت کنکرنٹ لسٹ کا تقریباًخاتمہ ہوگیا ہے،آئین کے تحت جون2011تک سوائے کرمنل لا اور قانون شہادت46میں سے44آئٹم صوبوں کو منتقل کردیئے جائیں گے?جبکہ ان آئیٹمزمیں بھی وفاق کے ساتھ صوبے بھی قانون سازی کرسکیں گے ?اٹھارہویں ترمیم کے بعد صدر مملکت نے متفقہ طورپرپارلیمنٹ کو اختیارات واپس دیئے ہیں?میاں رضا ربانی نے کہا کہ آئینی کمیٹی کو ججز کی تقرری کاطریقہ کار طے کرنے کا اختیار حاصل تھالیکن آئینی کمیٹی نے اس سلسلے میں مشاورت کے عمل کو فوقیت دی ہے ?جس کے تحت ججز کی رائے کو اہمیت حاصل ہوگی اور وزیر اعظم کا اختیار پارلیمانی کمیٹی کو دیا ہے ?انہوں نے کہا کہ معدنیات اور بندرگاہ پرصوبے اور وفاق کے درمیان50فیصد حصہ ہوگا? جبکہ صدر کے اختیارات کی وزیر اعظم کو منتقلی کی طرح صو بوں میں گورنر سے وزیر اعلی کو اختیارات منتقل ہو گئے ہیں ،ایک سوال کے جواب میں رضاربانی کا کہنا تھا کہ آمریت کا راستہ ایک دستاویز نہیں روک سکتی عوام ،،اورمضبوط ادارے ہی آمر وں کوروک سکتے ہیں ?