5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:41
عطاآبادجھیل میں اضافہ جاری، غولکن بھی جزیرے میں تبدیل، رابطہ منقطع
جنگ نیوز -
ہنزہ …عطاآبادجھیل کے مزید پھیلنے اورشاہراہ قراقرم ہنزہ سوست سیکشن کا مزید حصہ زیر آب آنے سے تحصیل گوجال کا ایک بڑا گاؤں غولکن بھی جزیرے میں تبدیل ہوگیا،جس کے گاؤں کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے?عطا آباد سانحہ کے بعد بننے والی جھیل کے مزید پھیلنے اور شاہراہ قراقرم، حسینی کے علاقے کے قریب زیر آب آجانے سے گوجال کا ایک اور بڑا گاؤں غولکن بھی جزیرے میں تبدیل ہوگیا،اس علاقے کی آبادی دو ہزار افراد پر مشتمل ہے?چونکہ غولکن گاؤں قدرے اونچائی پر واقع ہے اس کی وجہ سے یہ حصہ زیر آب نہیں آیا ،تاہم شاہراہ قراقرم کے زیر آب آنے سے گاؤں کے مکینوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے? گاؤں کا تحصیل ہیڈ کوارٹر گلمت سمیت گوجال کے دیگر تمام علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ?جھیل کی سطح اب تک337 فٹ تک بلند ہوچکی ہے?جس سے شاہراہ قراقرم، عطا آباد، آئین آباد ، ششکٹ ، گلمت، غلکن اور حسینی کے مقامات پر زیر آب آچکی ہے? مختلف مقامات پر شاہراہ قراقرم کا پندرہ کلومیٹر کا حصہ مکمل طور پر پانی میں ڈوب چکا ہے?دوسری جانب مرتضی? آباد کے قریب آج مسلسل دوسرے روزشاہراہ قراقرم پرہر قسم کا ٹریفک معطل ہے جس کی وجہ سے عطاآباد جھیل اور بالائی ہنزہ گوجال میں جاری امدادی کارروائیاں بھی متاثر ہورہی ہیں?دریا کے دوسری جانب کے علاقوں کو گلگت سے ملانے والا بیلی برج سیلاب کے خطرے کے پیش نظرہٹالئے جانے کے بعد پورے ہنزہ نگر میں اشیا خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے ،علاقے میں پیٹرول گذشتہ آٹھ روز سے نایاب ہے?