5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:43
سرگودھا:گرفتار امریکیوں کے مقدمے کا فیصلہ کل سنایا جائے گا
جنگ نیوز -
سرگودھا . . . سرگودھا جیل میں انسداد دہشت گردی کی عدالت آج پانچ امریکی شہریوں کے مقدمے کی سماعت مکمل ہوگئی ہے۔ مقدمے کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔ عدالتی ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے شبہ میں گرفتار پانچ امریکی شہریوں کے مقدمے کی سماعت آج دوبارہ شروع ہوئی۔ اس دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔پولیس کے مطابق امریکی شہریوں کو9و دسمبر2009 کو سرگودھا سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ جہاد کی ٹرینگ کے لئے وزیرستان جانا چاہتے تھے،پولیس کی طرف سے پانچوں امریکی شہروں کے خلاف مقدمہ کے چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت31 مارچ2010 کو میں پیش کیاگیا تھا۔اس مقدمے کی سماعت پہلے سرگودھا میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوا کرتی تھی تاہم ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے حکم سے سیکورٹی کے پیش نظر اس مقدمے کی سماعٹ17 فروری2009 سے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں منتقل کردی گئی ۔ جہاں انسداد دہشت گردی کی عدالت اس مقدمے کی سماعت کرتی رہی۔جس کی سماعت آج مکمل ہوگئی ہے ۔دوران سماعت پولیس کی طرف سے19 گواہان اور پانچوں گرفتار امریکی شہری عمر فاروق، وقار حسن، عمان حسن یامیر،رامی زم زم اور احمد عبداللہ اپنے بیانات قلم بند کروا چکے ہیں ۔ سماعت کے دوران امریکی سفارت خانے کے اہلکار بھی ہر پیشی میں خصوصی طور موجود رہے جبکہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی روزانہ کی بنیاد پران پانچوں امریکی شہریوں کا طبی معائنہ کرتی رہی ہے ۔مقدمے کے دوران امریکی شہریوں کے وکیل خالد خواجہ کو قتل کردیا گیا تھا، جس کے بعد بیرسٹر حسن دستگیر کچیلا کو امریکی شہریوں کا وکیل مقرر کیا گیا تھا۔پانچ امریکی شہریوں کے وکیل صفائی بیرسٹر حسن دستگیر کچیلا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی شہریوں کے مقدمے کا فیصلہ کل سنایا جائے گا اور امریکی شہری مقدمے کی سماعت سے مطمئن ہیں۔