5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:43
قبضے کی خواہش نہیں افغانستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں،اوباما
جنگ نیوز -
ٹورنٹو…ٹورنٹو میں جی ٹوئنٹی سربراہ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ کہ افغانستان پر قبضے کی خواہش نہیں بلکہ افغانستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں اور وہاں اگلے سال سے سیکیورٹی کی ذمہ داریاں منتقل کرنا شروع کردیں گے۔ صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ افغانستان میں لڑی جارہی ہے، وہاں اگلے سال سے سیکیورٹی کی ذمہ داریاں منتقل کرنا شروع کردیں گے، مگر پیک اَپ نہیں کررہے تاہم افغان مسئلے کا بالآخر سیاسی حل نکالنا ہوگا اس لیے صدر کرزئی کے مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ القاعدہ کے افراد پاک افغان سرحد پر موجود ہیں اور تنظیم کافی کمزور ہوچکی ہے۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اس سال کے آخر میں پیش رفت کا جائزہ لیں گے اور عسکری، سیاسی اور سفارتی محاذوں پر خرابیوں کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا یہ ایک حقیقت ہے کہ عراق کی طرح افغانستان میں بھی بہرحال سیاسی حل کی طرف جانا ہوگا۔امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے جہاں سے وہ ہم پر حملے کرتے رہیں۔