5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:43
بلوچستان اسمبلی نے مالی سال2010-11کیلئے بجٹ کی منظوری دیدی
جنگ نیوز -
کوئٹہ…بلوچستان اسمبلی میں مالی سال2010اور 2011کیلئے ایک کھرب17ارب12کروڑ25لاکھ روپے سے زائد مالیت کے52مطالبات زرکثرت رائے سے منظور کرلئے گئے۔اپوزیشن کے ایک رکن کی موجودگی کے باوجود کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی۔بلوچستان اسمبلی کااجلاس اسپیکرمحمداسلم بھوتانی کی زیر صدارت شروع ہواوزیرخزانہ میرعاصم کردگیلونے مالی سال2010،2011کے سالانہ تخمینہ جات کی تفصیلات ایوان میں پیش کیں جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظورکرلیا آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم1کھرب52ارب ایک کروڑ روپے تھاوزیرخزانہ نے ایوان میں52مطالبات زرپیش کئے جس میں ترقیاتی مد میں26ارب32کروڑ 90لاکھ49ہزارروپے جبکہ غیرترقیاتی مد میں90ارب79کروڑ 35لاکھ 33 ہزار 630 روپے مختص کئے گئے تھے، بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کے رکن پیرعبدالقادرکی موجودگی کے باوجو د مالی سال 2010اور2011کے بجٹ میں کٹوتی کی تحریک پیش نہیں کی گئی ،قبل ازیں وزیرخزانہ میرعاصم کردگیلونے مالی سال 2010اور2011پربجٹ بحث کوسمیٹتے ہوئے کہاکہ یہ بجٹ بلوچستان کی تاریخ کا سب سے شانداربجٹ ہے، ترقیاتی اسکیموں سمیت ہرمحکمہ کیلئے زیادہ فنڈزمختص کئے گئے ہیں اور یہ بات سب اراکین سے طے کی گئی ہے کہ غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کیا جائے تاکہ پیسہ عوامی مفادمیں استعمال کیا جائے۔ انھوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ صوبہ کی پہلی اسمبلی کے بجٹ کے کل حجم کے برابراس بجٹ میں صرف اسمبلی سیکرٹریٹ کا بجٹ مختص کیا گیاہے جو قابل ستائش ہے حکومت نے اس بجٹ میں نئی ملازمتوں کیساتھ ساتھ پرانے ملازمین کیلئے بھی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے جبکہ12ارب روپے سے انویسٹمنٹ بورڈ کا قیام صوبے کی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیر خزانہ نے اراکین اسمبلی کی جانب سے بجٹ کو خوش آئند قرار دینے پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم،صحت،اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی جیسی بنیادی سہولتوں سمیت تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا گیا ہے اراکین نے جن مسائل کی جانب نشاندہی کی ہے اور جو تجاویز دی ہیں ان پر عمل درآمد کیا جائے گا بعد میں اسپیکر نے اسمبلی اجلاس 29جون گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔