29 اگست 2011
وقت اشاعت: 10:31
کراچی بدامنی کیس کی سماعت کل تک ملتوی
اے آر وائی - کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ نے کل تک ملتوی کردی ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ ازخود نوٹس کی سماعت کررہا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودہری نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں آئی جی سندھ واجد درانی سے کراچی کی صورتحال پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے پوچھا کہ کراچی میں اسلحہ کہاں سے آتا ہے اور کیا گھروں سے بھی بھتہ وصول کیا جاتا ہے اور اگر ایسا ہے تو اس کے بارے میں کوئی رپورٹ درج کیوں نہیں کی جاتی۔
جس پر آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسلحہ ٹرین ، ٹرک، بس اور سمندری راستوں سے لایا جا تا ہے۔ تاجر شکا یت کرتے ہیں لیکن کسی کی خلا ف گوا ہی نہیں دیتے۔ ملزمان کوپہچانا بھی گیا لیکن رپو رٹ درج کروانے سے انکار کردیا گیا جرائم پیشہ افراد گھروں اور مارکیٹوں سے بھتہ وصول کرتے ہیں۔ گذشتہ 10 12 سالوں سے کراچی میں بھتہ لینے کا سلسلہ چل رہا ہے۔
جبکہ ٹارچر سیل کے متعلق پوچھے گئے سوال پر آئی جی سندھ کا کہنا تک کہ پولیس کو کہیں ٹارچر سیل نہیں ملا۔ گذشتہ ایک ماہ میں 20 ملز مان گرفتار ہوئےجبکہ جولا ئی میں 46 منشیا ت فروشوں کوبھی گرفتار کیا گیا۔گذشتہ ایک ماہ میں 306 افراد قتل ہوئے ہیں۔ جس میں 17 بوری بند لاشیں،8 تشدد شدہ لاشیں ملیں ہیں جبکہ متعدد موٹر سائیکل اور گاڑیاں جلایئں گئیں۔