تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
24 دسمبر 2014
وقت اشاعت: 23:39

سانحہ پشاور جیسی ایک اور کارروائی کی اطلاعات ہیں، وزیرداخلہ

جیو نیوز - اسلام آباد........وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ دہشتگرد سانحہ پشاور جیسی ایک اور کارروائی کی تیاری کررہےہیں، ہمیں ممکنہ کارروائی سے بچنے کیلئے متحرک ہونا ہوگا، قوم کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ ہم حالتِ جنگ میں ہیں،دشمن باہر سے نہیں، اندر سے ہے، آرمی پبلک اسکول پر حملے میں ملوث جن دہشتگردوں کی شناخت ہوئی ہے وہ پاکستانی ہیں، پاکستان میں بیٹھ کر ریاست کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، اب وقت آگیا ہے کہ پوری قوم پاک فوج کا ساتھ دے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہر شہری کو اپنا حصہ ڈالنا ہے، حکومت دن رات انسدادِ دہشتگردی پالیسی پر کام کر رہی ہے، ایک دو دن تک سفارشات قوم کے سامنے رکھیں گے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا کہ مدرسوں میں پڑھنے والے سب طلبا دہشتگرد نہیں، 90 فی صد سے زائد مدرسوں کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں، دہشتگرد واقعے کی مذمت کرنے پر علمائے کرام کا مشکور ہوں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ موبائل فون کمپنیاں غیر قانونی سمیں جاری نہیں کریں، 5 لاکھ غیر قانونی سمزمنسوخ کی جاچکی ہیں،اب اگر کوئی سم دہشتگردی میں استعمال ہوئی توموبائل کمپنی کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج ہونا چاہیے، پاکستان کے تمام ہوٹل مالکان سے اپیل ہے کہ ہوٹل میں بیٹھنے والوں کے کوائف رکھ لیں، ہوٹل مالکان پہلے افراد کی جانچ کرلیں پھر ان کو ٹہرائیں، تندور سے کوئی زیادہ روٹیاں لے جائے، تو مالکان اس پر بھی نظر رکھیں۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور اندوہناک واقعہ ہے، پاکستان کی فوج ایک اسلامی اور ذمے دار فوج ہے، پاک فوج کبھی بچوں اور خواتین کو نشانہ نہیں بناتی، پاک فوج کی کارروائی کے حدود متعین ہیں، اگر خواتین کو اور بچوں کو نقصان پہنچانا مقصد ہوتا تو دہشتگردوں کے خاندان اتنے آرام سے نا رہ رہے ہوتے، پاک فوج جانتی ہے کہ کسے نشانا بنانا ہے کسے نہیں، اسامہ بن لادن کے بچوں کو بھی ان کے ملک بحفاظت پہنچایا گیا، قوم کو احساس ہونا چاہیے ہم حالت جنگ میں ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ پوری قوم پاک فوج کا ساتھ دے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو ایک ہفتے کا وقت دیاگیا ہے،رات دن کام کررہے ہیں، کل شام یا پرسوں تک دہشتگردی کے خلاف سفارشات قوم کے سامنے رکھیں گے، سب سے بڑی انٹیلی جنس عوام کی طرف سے ہوتی ہے،عوام کو متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مشکوک افراد کی سرگرمیوں کی اطلاع کیلئے ایک نمبر عوام کو دیں گے، کہیں بھی کوئی مشکوک چیز یا فرد نظر آئے تو عوام اس نمبرپر کال کریں، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہر شہری نے اپنا حصہ ڈالنا ہے، تمام صوبائی آئی جیز کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہر ایس ایچ او اپنے علاقے سے باخبر رہے،تمام ڈی پی اوز کو ہدایت ہےکہ حساس علاقوں میں سرچ آپریشن کریں۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.