تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
10 نومبر 2015
وقت اشاعت: 1:0

قصور ویڈیو اسکینڈل: جیو نے جے آئی ٹی رپورٹ حاصل کر لی

جیو نیوز - لاہور......جیو نیوز نے قصور ویڈیو سکینڈل پر بنائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ حاصل کر لی۔ رپورٹ کے مطابق صرف 17 لڑکوں سے زیادتی ثابت ہوئی۔ بلیک میلنگ کا عنصر بھی نہیں ملا۔

جولائی 201ء میں قصور کے گاؤں حسین خان والا میں سینکڑوں بچوں سے بدفعلی کا شور اٹھا،ویڈیوز بھی سامنے آئیںاور اسی گاؤں کے ایک خاندان پر284 لڑکوں سے بد فعلی کا الزام لگا۔وزیراعظم کے حکم پر ڈی آئی جی ابوبکر خدابخش کی سربراہی میں 5 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات کیں۔

جیو نیوز نے جے آئی ٹی کی رپورٹ حاصل کر لی، جس میں انکشاف ہوا کہ بدفعلی 284 نہیں بلکہ 6 سے 7سال کے دوران 17 لڑکوں سے ہوئی۔

47 ویڈیو کلپس اور 72 تصاویر کا فرانزک ٹیسٹ کرایا گیا۔ مرکزی ملزم حسیم عامر سمیت 18 ملزمان کے چالان عدالت میں بھجو ادیے گئے،31 ایف آئی آرز میں سے 8 مقدمات کے اخراج کی سفارش کی گئی۔ حسیم عامر کے والد کے خلاف درج خاتون سے زیادتی کا مقدمہ بھی جھوٹانکلا۔

رپورٹ کے مطابق مبین غزنوی ،سلطان عرف سلطانا ٹھگ اور وکیل لطیف سرا نے ویڈیو اسکینڈل اچھالا۔ اور مقصد پیسہ بنانا،خودنمائیاور حریفوں کو نیچا دکھاناتھا ۔متاثرین کو حکومت سے 5 5, لاکھ روپے دلوانے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی۔

اسکینڈل اچھالنے کے مرکزی کردار مبین غزنوی نے تفتیش میں ہم جنس پرستی اور کئی لڑکیوں کے ساتھ تعلقات کا اعتراف کر لیا۔قصور کے مقامی ایم پی اے اور ایم این اے کی جانب سے ملزمان کی حمایت کا بھی کوئی ثبوت نہ ملا۔

رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتوں پی ٹی آئی،پیپلز پارٹی،مسلم لیگ ق اور جماعت اسلامی نے ویڈیو سکینڈل کو ہوا دی،مقامی پولیس اور سپیشل برانچ نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔

جیو نیوز ویڈیو کلپس کی لیکیج اور معاملہ اٹھانے والوں کو پہلے ہی بے نقاب کر چکا ہے۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.