آج مجھ کو تیری یاد نے پھر سے رلا دیا
میری وفا کا زندگی نے کیسا صلہ دیا
دیے بادلوں کے خواب مجھے جسکے ساتھ نے
مٹی میں اسکے پیار نے مجھ کو ملا دیا
اسکی چتا کی راکھ سے خوشبو تیری ملی
جس شخص کو تیرے شہر میں ، زندہ جلا دیا
میری یادوں میں ہی کٹ گئی اسکی تمام عمر
کہتا رہا کہ اسنے مجھے ، کب کا بھلا دیا
وہ مجھ کو دیکھ کر کے ذرا چپ سا رہ گیا
آج اسکو میرے حال نے ، شاید رلا دیا
بس ایک نظر چہرے پر اسکے کیا پڑ گئی
اتنے میں اسنے عشق کا ، جادو چلا دیا
میں بھی کبھی تھا نرم مزاج پھولوں کی طرح
مجھ کو غموں کی مار نے ، پتھر بنا دیا
میں نے زندگی کو سونپ دیا جسکے ہاتھ میں
اس شخص نے مجھ کو جام زہر کا پلا دیا
وہ مرتے مرتے نام میرا لے گیا کرن
بس اسکی اس ادا نے میرا کلیجہ ہلا دیا
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ