اب تھک سے گئے ہیں ہم وفا کرتے کرتے

اب تھک سے گئے ہیں ہم وفا کرتے کرتے
وہ ہارے نہیں ہیں جفا کرتے کرتے

ہم تنگ آ گئے ہیں انہیں منا منا کر
وہ تھکے نہیں ہیں خفا کرتے کرتے

اٹھائے جو ہاتھ دعا کے لیے تو رک گیا
ایک عرصہ ہو گیا ہے خطا کرتے کرتے

Posted on Oct 21, 2011