ابھی بھی وقت ہے تم لوٹ جاؤ ،
مجھے تم سے محبت ہو چلی ہے ،
بظاہر ایک سکون طاری ہے مگر ،
دل میں قیامت ہو چلی ہے ،
تمھارے نام سے پھولوں کے کھلنا ،
تمہارا روز کا یوں ملنا ،
تمھارے چاند سے چہرے کو تکنا ،
میری آنکھوں کی عادت ہو چلی ہے ،
ابھی بھی وقت ہے تم لوٹ جاؤ ،
مجھے تم سے محبت ہو چلی ہے . . . !
Posted on Jun 09, 2012
سماجی رابطہ