اک آرزو ہے پوری پروردگار کرے

اک آرزو ہے پوری پروردگار کرے
میں دیر سے جاؤں وہ میرا انتظار کرے

اپنے ہاتھوں سے سنوارے زلفیں میری
وہ عترہ کر محبت کا اقرار کرے

لپٹ جائے مجھ سے عالم مدہوشی میں
اور جوش و جنون میں محبت کا اظہار کرے

ہو شب وصال کی ایسی یا رب
کے چوم کے ماتھا مجھے بیدار کرے

جب اسے چور کے میں جانا چھاؤں
وہ روکے ایک اور لمحے کا اصرار کرے

قسم خود کی میں کسی اور کی ہو نہیں سکتی
یہ وعدہ وفا وہ بر بر کرے . . .

Posted on Feb 16, 2011