میں مر جاؤ تو میرے سرہانے نا بٹھانا اس کو

میں مر جاؤ تو میرے سرہانے نا بٹھانا اس کو
بہت تسلّی دینا بہت پیار سے سمجھانا اس کو

گھومنے کا بہانہ کر کے دور فضائوں میں کہیں لے جانا اس کو
وہ باوفا ہے اس وقت یہ احساس نا دلانا اس کو

اس کے سامنے نا کرنا باتیں ایسی کے میری یاد آجائے
میری تفریح کے مشغلے سنا سنا کے ہنسانہ اس کو

وہ روئے گا بہت بلاوجہ تو میری روح تڑپ اٹھے گی یار
دوست تم ایسا کرنا میری موت کا ہے نا بتانا اس کو . . . !

Posted on Dec 29, 2011