سر بلندی پہ تو مغرور تھے ہم بھی لیکن

لے کے ماضی کو جو حال آیا تو دل کانپ گیا
جب کبھی اُن کا خیال آیا تو دل کانپ گیا

ایسا توڑا تھا محبت میں کسی نے دل کو
جب کسی شیشے میں بال آیا تو دل کانپ گیا

سر بلندی پہ تو مغرور تھے ہم بھی لیکن
چڑھتے سورج پہ زوال آیا تو دل کانپ گیا

نظر اٹھنے ہی والی تھی کسی کی جانب
اپنی بیٹی کا خیال آیا تو دل کانپ گیا . . . !

Posted on Nov 01, 2011