شمع کو مچلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
عاشقوں کو جلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
زندگی کی راہوں پر کیوں اداس پھرتے ہو
زندگی بدلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
ہچکیاں سی آتی ہیں ، یاد آ رہے ہو تم
سانس کے اکھڑنے میں دیر کتنی لگتی ہے
وقت ہو جدائی کا ، یا کسی سے ملنے کا
آنکھ کے برسنے میں دیر کتنی لگتی ہے
جس قدر بھی جی لیں ہم ، پھر بھی مر ہی جانا ہے
خاک بن کے اڑنے میں دیر کتنی لگتی ہے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ