تیری بات مکمل تھی نا میری بات ادھوری تھی

تیری بات مکمل تھی نا میری بات ادھوری تھی
یہ تکمیل ادھورے پن کی پیار میں بہت ضروری تھی

تو نے یوں محسوس کیا ہے ورنہ دل میں کچھ بھی نا تھا
بس اک تیری چاہت تھی اور وہ بھی غیر شعوری تھی

پیار کے دیپ جلائے رکھنا اپنی اپنی رہوں پر
تیری بھی مجبوری تھی اور میری بھی مجبوری تھی

میرے سامنے بیٹھ کے جیسے اس نے نظر انداز کیا
کون کہے گا اپنے دل کی اس کے دل سے دوری تھی

محبت ہیر اور رانجھا تک ہی تو محدود نہیں
نا مرے کانوں میں بالی نا اس کے ہاتھ میں چوڑی تھی . . . !

Posted on Jan 12, 2012