میری سادگی میرا جرم ہے

میری سادگی میرا جرم ہے

یہاں چاہتوں کا صلہ نہیں ،
یہاں دوستی کا مزہ نہیں

یہاں جانے کیسی ہوا چلی ،
رہی دوستوں میں وفا نہیں

یہاں جل گیا میرا آشیاں ،
ابھی بادلوں کو پتہ نہیں

تیرے در پے دستک دے سکوں
یہ حق تو تو نے دیا نہیں

میں راہی ہوں راہ امید کا ،
مجھے منزلوں کا پتہ نہیں

بے بس ہوں جہاں میں اتنا ،
جیسے میرا کوئی خدا نہیں

میری سادگی میرا جرم ہے
کوئی اور میری خطا نہیں

Posted on Feb 16, 2011