چپ چاپ کہیں رکھا تو ہے
ایک خواب ہم نے دیکھا تو ہے
کل شام یوں ہی تنہا بیٹھ کر
تیرے بارے میں سوچا تو ہے
ڈوبتے سورج اگتے چاند پر
تیرے لیے پیغام بھیجا تو ہے
بہتی ہوا ، ساگر کی لہروں پر
تیرا ہی نام لکھا تو ہے
آسمان کو جب غور سے دیکھا
تیرا ہی چہرہ دیکھا تو ہے
قریب کا نہیں دور کا سہی
کوئی ایک رشتہ بنا تو ہے . . .
Posted on Sep 23, 2011
سماجی رابطہ