ادائے پردہ کتنی دل نشین معلوم ہوتی ہے
پس پردہ کوئی ناز آفریں معلوم ہوتی ہے
یہ کس کو دیکھ کر دیکھا ہے میں نے بزم ہستی کو
کہ جوشے ہے وہ نگاہوں کو حسین معلوم ہوتی ہے
کسی کا عشق آپہنچا ہے رسوائی کی منزل تک
نگاہ شوخ اب کچھ شرمگیں معلوم ہوتی ہے
Posted on May 19, 2011
سماجی رابطہ