چاند سے اب بھی ملاقات تو ہوتی ہوگی

چاند سے اب بھی ملاقات تو ہوتی ہوگی
میرے بارے میں کوئی بات تو ہوتی ہوگی


میرے بارے میں کوئی پوچھتا ہوگا تجھ سے
وہ کہاں ہے تو جسے چاند کہا کرتی تھے
جو تیری زلف کی تعریف کیا کرتا تھا
تو جسے خواب کا مہمان کہا کرتی تھے
ان سوالوں پے تجھے مات تو ہوتی ہوگی
میرے بارے میں کوئی بات تو ہوتی ہوگی


آئینہ دیکھتی ہوگی کبھی تنہائی میں
کوئی افسانہ تجھے یاد تو آتا ہوگا
تیری آنکھوں کی جو تعریف کیا کرتا تھا
ایک دیوانہ تجھے یاد تو آتا ہوگا
تیرے دامن میں بی برسات تو ہوتی ہوگی
میرے بارے میں کوئی بات تو ہوتی ہوگی


اب بی دروازے پے دستک کوئی دیتا ہوگا
اب بی آہٹ تیرے آنگن میں ابھرتی ہوگی
اب بی جھونکا کوئی نغمہ سا سناتا ہوگا
اب بی شانے پے تیری زلف بکھرتی ہوگی
زندگی واقف حالات تو ہوتی ہوگی
میرے بارے میں کوئی بات تو ہوتی ہوگی ! ! ! !

Posted on Feb 16, 2011