رکھتی ہے مجھے تھام کر

رکھتی ہے مجھے تھام کر ، گرنے نہیں دیتی …
میں ٹوٹ بھی جاؤں تو بکھرنے نہیں دیتی .

اس ڈر سے کہیں کانٹا نا چُب جائے ہاتھ میں ،
وہ پھول بھی مجھ کو پکڑنے نہیں دیتی .

وہ اس قدر حساس ہے محبت میں میری … .
کے کوئی بھی غم میرے سینے میں وہ پالنے نہیں دیتی .

جس رات کی تاریکی سے آتا ہے مجھے خوف …
اس دن کو پھر رات میں وہ ڈھلنے نہیں دیتی . . . !

Posted on May 31, 2012